یوٹیوب پر 30 لاکھ سے زائد فالوورز رکھنے والے سابق ٹی وی اینکر کو مئی میں عمان جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔
اسلام آباد، پاکستان سیالکوٹ(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان میں چار ماہ سے زائد عرصے سے لاپتہ صحافی وطن واپس پہنچ گیا ہے۔
یوٹیوب پر 30 لاکھ سے زائد فالوورز رکھنے والے سابق ٹی وی نیوز پریزینٹر عمران ریاض خان کو مئی میں سیالکوٹ ایئرپورٹ پر اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ عمان جا رہے تھے۔
11 مئی کو گرفتاری کے فورا بعد ٹوئٹر پر پوسٹ کیے گئے ویڈیو پیغام میں 47 سالہ صحافی نے کہا کہ ‘ملک میں بات کرنے کی جگہ کم ہوتی جا رہی ہے اور مجھے خاموش رہنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔’
جیل میں قید سابق وزیر اعظم عمران خان کے حامی صحافی نے کہا کہ میں ملک چھوڑ رہا ہوں تاکہ میں بولنا جاری رکھ سکوں۔ ان دونوں کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے۔
سیالکوٹ پولیس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پوسٹ میں کہا کہ خان کو بحفاظت بازیاب کرا لیا گیا ہے اور اب وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔ تاہم پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ صحافی کو کہاں سے بازیاب کرایا گیا۔
عمران خان کے وکیل میاں اشفاق علی نے الجزیرہ کو بتایا کہ صحافی کی واپسی میں بے شمار مشکلات اور کمزور عدلیہ کی وجہ سے طویل وقت لگا۔
الجزیرہ نے صحافی کی رہائی کے بارے میں مزید تفصیلات حاصل کرنے کے لیے عبوری وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی سے رابطہ کیا لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔
عمران خان کی گرفتاری ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دو روز قبل کرپشن کے الزامات میں عمران خان کی گرفتاری کے خلاف پاکستان بھر میں پرتشدد واقعات پھوٹ پڑے تھے۔
گرفتاری کے چار دن بعد پولیس نے لاہور کی ایک عدالت کو بتایا کہ صحافی کو 24 گھنٹوں کے اندر رہا کر دیا گیا تھا۔ لیکن اس کا کوئی سراغ نہیں ملا اور پولیس نے اسے حراست میں رکھنے سے انکار کیا۔
خان کی گمشدگی کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی، لیکن بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ انہیں ملک کی طاقتور فوج کے زیر کنٹرول سیکورٹی ایجنسیوں نے اغوا کیا تھا۔
خان کے اہل خانہ نے انہیں تلاش کرنے میں مدد کے لئے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ متعدد سماعتوں کے بعد عدالت نے 20 ستمبر کو پولیس کو ‘آخری وارننگ’ جاری کی کہ وہ منگل تک لاپتہ صحافی کو پیش کرے۔
پاکستان میں صحافیوں کے تحفظ اور میڈیا کی آزادی کے حوالے سے ریکارڈ موجود ہے۔ رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف) کی طرف سے شائع کردہ 2023 کے ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں اسے 150 ویں نمبر پر رکھا گیا تھا۔



