پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 3 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 25 اور 26 ستمبر کی رات سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی مبینہ موجودگی پر ضلع خیبر کے علاقے تیراہ کے جنرل ایریا میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آپریشن کے دوران پاکستانی فوجیوں اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں کمانڈر کفایت عرف تور عدنان سمیت تین دہشت گرد مارے گئے جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف متعدد دہشت گردی کی سرگرمیوں میں فعال طور پر ملوث تھا اور بے گناہ شہریوں کو ہلاک بھی کیا۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ علاقے میں پائے جانے والے دیگر دہشت گردوں کو ختم کرنے کے لئے علاقے کی “صفائی” کی جارہی ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب سیکیورٹی فورسز پاکستان بھر میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایک جوان شہید ہوگیا۔
گزشتہ ہفتے جمعرات کو ضلع بنوں کے علاقے جانی خیل اور شمالی وزیرستان کے جنرل ایریا دتہ خیل میں سیکیورٹی فورسز نے دو الگ الگ آئی بی اوز کے دوران آٹھ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
گزشتہ سال نومبر میں تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد حالیہ مہینوں میں پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے، خاص طور پر کے پی اور بلوچستان میں۔
تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی جانب سے جولائی میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ رواں سال کی پہلی ششماہی میں دہشت گردی اور خودکش حملوں میں مسلسل اور خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جن میں ملک بھر میں 389 افراد ہلاک ہوئے۔



