عمران خان کے بغیر برابری کا کوئی میدان نہیں، اعتزاز احسن


لاہور:

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما اور سینئر وکیل چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ اگر معزول وزیراعظم عمران خان کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی گئی تو آئندہ عام انتخابات متنازع رہیں گے۔

لاہور ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز کی جانب سے نواز شریف کی بریت کے مطالبے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں حقیقی معنوں میں یکساں مواقع ہونے چاہئیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ جب سابق وزیر اعظم نواز شریف سزا یافتہ ہونے کے باوجود ایسا کر سکتے ہیں تو عمران خان آزادانہ طور پر کیوں نہیں چل سکتے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو چوتھی بار اس وقت تک وزیر اعظم نہیں بنایا جا سکتا جب تک کہ اس طرح کی ترمیم منتخب پارلیمنٹ سے منظور نہ ہو۔

پیپلز پارٹی کے سابق رہنما نے افغان مہاجرین کے حوالے سے ایک جامع پالیسی کا بھی مطالبہ کیا اور خدشہ ظاہر کیا کہ موجودہ صورتحال انتشار کا باعث بن سکتی ہے۔

اس سے قبل مریم نواز کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی تمام مقدمات سے بری ہونے اور عمران خان کو جیل اور سزا ملنے کے بعد مسلم لیگ (ن) انتخابات کی جانب بڑھے گی۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان کو الیکشن میں حصہ لینے کا موقع نہیں دیا گیا تو اس الیکشن کے تنازع پر کوئی شک نہیں رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ شاید مسلم لیگ (ن) موجودہ حالات کو انتخابات کے لیے یکساں میدان سمجھتی ہے لیکن یہ رائے دہندگان کی نظر میں نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر مسلم لیگ (ن) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو روکنا جاری رکھتی ہے تو اس سے عمران خان کی سیاست کو تقویت ملے گی۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر عمران خان کی جماعت کو بیٹ کے نشان سے محروم کیا گیا تو پی ٹی آئی کے حامی بیلٹ پیپر پر غلط نشان لگا کر اپنا ووٹ ضائع کردیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ پر مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دینے کا الزام عائد کیا۔ احسن نے کہا کہ اشتہاری ہونے کی وجہ سے نواز شریف سامعین کا حق کھو چکے تھے لیکن ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا گیا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ مجرم کو پروٹوکول فراہم کرنا جرم ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو چوتھی بار اس وقت تک وزیر اعظم نہیں بنایا جا سکتا جب تک کہ اس طرح کی ترمیم منتخب پارلیمنٹ سے منظور نہ ہو۔