بلوچستان کے ضلع ژوب میں آپریشن کے دوران 2 جوان شہید، 5 دہشت گرد ہلاک

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بلوچستان کے ضلع ژوب کے علاقے جنرل سمبازہ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران 2 جوان شہید اور 5 دہشت گرد مارے گئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے 8 اور 9 اکتوبر کی درمیانی شب آپریشن کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ آپریشن کے دوران دہشت گردوں کو گھیرلیا گیا اور فائرنگ کے شدید تبادلے کے بعد پانچ دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں میجر سید علی رضا شاہ (عمر 31 سالہ جو ضلع سرگودھا کے رہائشی تھے) اور حوالدار نثار احمد (عمر 38 سالہ جو ضلع وہاڑی کے رہائشی ہیں) نے بہادری سے جنگ لڑی اور شہادت کو گلے لگایا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز بہادر جوانوں کی مقروض اور فخر محسوس کرتی ہیں اور مادر وطن کے لیے ان کی بہادری اور قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سے ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے ہمارے عزم کو مزید تقویت ملتی ہے اور علاقے سے دیگر دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے آس پاس کے علاقوں کی صفائی کا کام جاری ہے۔

وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں شہید فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا، “ان کی لگن پاکستان سے دہشت گردی کے خاتمے کے ہمارے عزم کو تقویت دیتی ہے۔

نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے پاک فوج کے جوانوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے شہداء کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔

گزشتہ سال نومبر میں تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے حکومت کے ساتھ جنگ بندی ختم کرنے کے بعد حالیہ مہینوں میں پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے، خاص طور پر کے پی اور بلوچستان میں۔

جولائی میں بلوچستان کے علاقے ژوب اور سوئی میں مختلف فوجی کارروائیوں میں پاک فوج کے 12 جوان شہید ہوئے تھے۔

یہ رواں سال دہشت گرد حملوں میں فوج کی ایک دن میں ہونے والی ہلاکتوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ اس سے قبل فروری 2022 میں بلوچستان کے ضلع کیچ میں ‘فائر ریڈ’ میں 10 اہلکار شہید ہوئے تھے۔

رواں ماہ کے اوائل میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پی آئی سی ایس ایس) کی جانب سے مرتب کردہ اعداد و شمار میں کہا گیا تھا کہ اگست میں عسکریت پسندوں کے حملوں کی تعداد تقریبا نو سالوں میں ماہانہ حملوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں 99 حملے ہوئے جو نومبر 2014 کے بعد سے ایک مہینے میں سب سے زیادہ ہیں۔