لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے مسلم لیگ (ن) کو 21 اکتوبر کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کی اجازت دے دی ہے جہاں پارٹی سربراہ نواز شریف چار سال بعد وطن واپسی پر حامیوں سے خطاب کریں گے۔
نواز شریف 2019 سے خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں اور طبی بنیادوں پر سات سال قید کی سزا کے درمیان لندن روانہ ہوگئے تھے۔ ان چار سالوں میں نواز شریف کو العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں اشتہاری قرار دیا گیا کیونکہ وہ مسلسل کارروائی سے غیر حاضر رہے تھے۔
گزشتہ ماہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے تصدیق کی تھی کہ ان کے بڑے بھائی 21 اکتوبر کو وطن واپس آ رہے ہیں۔ اس کے بعد مسلم لیگ (ن) نے اعلان کیا تھا کہ نواز شریف لندن سے واپسی پر ‘ہر قسم کے حالات’ کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
نواز شریف اس وقت سعودی عرب میں ہیں اور وہ 21 اکتوبر کو براستہ دبئی پاکستان روانہ ہوں گے اور مینار پاکستان پر جلسے سے خطاب کریں گے۔ امکان ہے کہ ان کی قانونی ٹیم اگلے ہفتے ان کی حفاظتی ضمانت کے لئے درخواست دے گی۔
نواز شریف کی وطن واپسی سے قبل مسلم لیگ (ن) کی جانب سے نواز شریف کے ‘تاریخی استقبال’ کی تیاری کی جا رہی ہے۔ شہباز شریف نے حالیہ دنوں میں متعدد ریلیوں سے خطاب کیا ہے اور تاجروں کے ساتھ ملاقاتیں کی ہیں اور مینار پاکستان کی تقریب کی حمایت کی ہے۔
مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی وطن واپسی پر لاہور پاور شو کو پارٹی کے لیے سب سے اہم واقعہ سمجھتی ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے ترجمان بلال یاسین کو 14 اکتوبر کو لکھے گئے خط میں ڈپٹی کمشنر لاہور نے کہا کہ مجوزہ مقام پر اجازت آرگنائزر کی جانب سے حلف نامہ جمع کرانے کے بعد جاری کی گئی تھی کہ کسی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں وہ مکمل ذمہ داری لیں گے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور ضلعی پولیس مینار پاکستان لاہور میں جلسوں کے انعقاد کے لیے این او سی جاری کرنے کی تجویز پیش کرتی ہے۔
تاہم خط میں کہا گیا ہے کہ اجازت کچھ شرائط پر دی گئی تھی جن میں ایمرجنسی ایگزٹ کو یقینی بنانا اور پولیس کے ساتھ کوآرڈینیشن کو یقینی بنانا شامل ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آئینی عہدوں، مسلح افواج اور عدلیہ کے خلاف کوئی تقریر نہیں کی جائے گی اور کسی بھی قسم کی فائرنگ اور قابل اعتراض نعروں کے استعمال پر پابندی ہوگی۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی کی مجموعی صورتحال اور مختلف حلقوں سے موصول ہونے والے خطرے کے الرٹس کے پیش نظر منتظمین کو ایک بار پھر متنبہ کیا جاتا ہے اور سختی سے مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ شرکاء اور عام لوگوں کی حفاظت کے لئے مقام کے اندر اور اس کے آس پاس تمام ضروری احتیاطی اقدامات کریں کیونکہ یہ عوامی اجتماع ان کی کال پر منعقد کیا جارہا ہے۔
قبل ازیں ڈپٹی کمشنر لاہور نے تصدیق کی تھی کہ سویرا مسلم لیگ (ن) نے ریلی کے لیے درخواست دی تھی اور انتظامیہ این او سی دینے کے عمل میں تھی۔
دریں اثنا ضلعی انتظامیہ نے ہفتہ کے روز اپنی ضلعی انٹیلی جنس کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا اور اجلاس کی اجازت دینے سے قبل امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا۔



