اسلام آباد
غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں پر تنقید کرتے ہوئے پاکستان نے اقوام متحدہ کو بتایا کہ غیر ملکی قبضے کے خلاف جدوجہد کو دہشت گردی سے تشبیہ نہیں دی جا سکتی۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر اعلیٰ سطح ی بحث کے دوران کہا کہ ان کا ملک ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔
تاہم اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کی جانب سے جاری کردہ ایک ٹرانسکرپٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت قبضے کے خلاف، حق خودارادیت اور قومی آزادی کے لیے جدوجہد جائز ہے اور اسے دہشت گردی سے تشبیہ نہیں دی جا سکتی۔
اکرم نے غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، “یہ اس جدوجہد کو دبانا ہے، جو غیر قانونی ہے۔
تجربہ کار پاکستانی سفارتکار نے کہا، “اس کے باوجود، ایک ریاست، جو کسی غیر ملکی علاقے پر زبردستی قبضہ کر رہی ہے، ان لوگوں کے خلاف ‘اپنے دفاع کے حق’ کا استعمال نہیں کر سکتی جن کی سرزمین پر اس نے غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا ہے۔
غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے اور فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے اکرم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا: “پوری تاریخ میں نوآبادیاتی طاقتوں نے قومی آزادی کی تحریکوں کو دہشت گردی کے طور پر پیش کیا ہے۔ اس کونسل میں کچھ لوگوں نے اپنے اتحادیوں کو تحفظ کی پیش کش کی ہے جو فلسطین یا کشمیر میں مقبوضہ لوگوں پر ظلم کر رہے ہیں۔
پاکستانی سفیر نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے جنگ بندی کا مطالبہ کرنے میں ناکامی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کی ذمہ داری ان لوگوں پر عائد ہوگی جو تنازعکو طول دینے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
غزہ میں تنازع، جو 7 اکتوبر سے اسرائیلی بمباری کی زد میں ہے، اس وقت شروع ہوا جب حماس نے آپریشن الاقصیٰ فلڈ کا آغاز کیا، جو ایک کثیر جہتی اچانک حملہ تھا جس میں راکٹ داغنے اور زمینی، سمندری اور فضائی راستے سے اسرائیل میں دراندازی شامل تھی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ مسجد اقصیٰ پر حملے اور اسرائیلی آباد کاروں کی جانب سے بڑھتے ہوئے تشدد کے جواب میں کیا گیا ہے۔
اس کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے خلاف انتھک فضائی کارروائی شروع کر دی۔
اس تنازعے میں اب تک تقریبا 8000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں کم از کم 6546 فلسطینی اور 1400 اسرائیلی شامل ہیں۔
غزہ کی 2.3 ملین آبادی خوراک، پانی، ادویات اور ایندھن سے محروم ہے اور غزہ میں داخل ہونے والے امدادی قافلوں نے ضرورت کا صرف ایک چھوٹا سا حصہ لے جایا ہے۔
انادولو ایجنسی کی ویب سائٹ میں اے اے نیوز براڈکاسٹنگ سسٹم (ایچ اے ایس) میں صارفین کو پیش کی جانے والی خبروں کا صرف ایک حصہ شامل ہے ، اور خلاصہ شکل میں۔ سبسکرپشن کے اختیارات کے لئے ہم سے رابطہ کریں.



