اسکول، کالج ہفتے میں دو بار بند رہیں گے

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے سموگ پر قابو پانے کیلئے پنجاب بھر میں تعلیمی ادارے ہفتے میں دو مرتبہ بند کرنے کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائی کورٹ نے سموگ کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے پنجاب حکومت کو ہدایت کی ہے کہ اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں سمیت تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کو ہفتے میں دو بار بند کیا جائے۔

اس کے علاوہ ہائی کورٹ نے دفاتر میں گھر سے کام شروع کرنے کا بھی حکم دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے سموگ کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کی درخواستوں کی سماعت کے بعد یہ حکم جاری کیا گیا۔ جسٹس شاہد کریم نے پنجاب میں اسموگ سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی۔

سموگ کی وجہ سے کم از کم 12,000 افراد ہسپتالوں میں داخل

لاہور ہائی کورٹ نے سموگ سے متاثرہ علاقوں لاہور ڈویژن، شیخوپورہ، خانیوال، جھنگ اور بہاولنگر میں سرکاری اور نجی دفاتر دو روز کے لیے بند کرنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس شاہد کریم نے پنجاب حکومت کی جانب سے عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جھنگ، حافظ آباد، خانیوال، ننکانہ صاحب، بہاولنگر اور شیخوپورہ کے ڈپٹی کمشنرز کے فوری تبادلے کا حکم دیا۔

جسٹس شاہد کریم نے چیف سیکرٹری پنجاب کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر متعلقہ افسران کے تبادلوں کے احکامات جاری کریں۔ انہوں نے ریمارکس دیئے کہ ٹائر اور فصلوں کی باقیات کو جلایا جا رہا ہے لیکن چیف سیکرٹری کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

سموگ بحران: اسکولوں کی بندش میں توسیع

لاہور ہائی کورٹ کے جج نے لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے وکیل کی سرزنش کی جس نے عدالت کو 70 دن میں انڈر پاس تعمیر کرنے سے متعلق آگاہ کیا تھا۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ انڈر پاس کی تعمیر کے بعد پورے موسم سرما میں سموگ کی صورت میں عوام کو نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

جج نے کہا کہ انڈر پاس کی تعمیر کے بعد دیگر مسائل کو کون حل کرے گا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جج نے ریمارکس دیے کہ گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں اسموگ کی بڑی وجہ ہے۔ جسٹس شاہد کریم نے پنجاب حکومت کو حکم دیا کہ وہ اپنے عملے کے لیے الیکٹرک موٹر سائیکلیں خریدے اور سائیکلنگ کو فروغ دے۔

جمعہ کے روز پنجاب حکومت نے سموگ سے نمٹنے کے لئے نافذ سمارٹ لاک ڈاؤن ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس نے کئی اضلاع کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جس سے ہوا کا معیار خطرناک حد تک گر گیا ہے۔