آصف زرداری کا پیپلز پارٹی کے خلاف اتحاد پر طنز

کراچی:

سابق صدر آصف علی زرداری نے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں اپنی پارٹی کی بالادستی کو چیلنج کرنے کے مقصد سے ابھرتے ہوئے اتحادوں کے بارے میں خدشات کو مسترد کردیا ہے۔ منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں آصف علی زرداری نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ پیپلز پارٹی آئندہ انتخابات میں ملک بھر میں کامیابیاں حاصل کرے گی جبکہ پارٹی کے خلاف بنائے گئے انتخابی اتحاد کو نظر انداز کرتے ہوئے اس کے انتخابی امکانات کو نقصان پہنچے گا۔

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے ذوالفقار علی بھٹو کی پائیدار وراثت کو پیپلز پارٹی کے لئے مشعل راہ قرار دیا۔ آصف زرداری کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سندھ میں مسلم لیگ (ن) نے پیپلز پارٹی کے خلاف مقابلہ کرنے کے لیے جی ڈی اے، ایم کیو ایم پاکستان اور جے یو آئی (ف) کے ساتھ اتحاد کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی ایم کیو ایم پاکستان اور مسلم لیگ (ن) کے اتحاد کا مذاق اڑاتے ہوئے پیش گوئی کی ہے کہ دونوں جماعتیں سیاسی مصلحت کا شکار ہوں گی۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے نواز شریف کی قیادت والی پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے ‘ووٹ کو عزت دو’ کے بیانیے کو ترک کر کے خود کو طاقتوں سے جوڑ لیا ہے۔ سیاسی حربے اس وقت شدت اختیار کر گئے جب مسلم لیگ (ن) نے صوبے میں پیپلز پارٹی کے خلاف مضبوط اتحاد بنانے کے لیے سندھ سے تعلق رکھنے والی جماعتوں کو اکٹھا کرنے کی کوشش کی۔

حالیہ ملاقاتوں کے دوران مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان آئینی اصلاحات ی پیکج کی حمایت سمیت اہم معاملات پر سمجھوتے ہوئے۔ اس پیکج میں مقامی حکومتوں کے ڈھانچے کو قانونی شکل دینے اور صوبائی فنانس کمیشن کے ذریعے اضلاع کو فنڈز مختص کرنے کی سہولت فراہم کرنے کی شقیں شامل تھیں۔

دریں اثناء مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے آئندہ انتخابات سے قبل صوبوں میں اسٹریٹجک شراکت داری قائم کرنے کی جانب پیش قدمی کی ہے۔ منگل کے روز ان کے کوئٹہ کے دورے کا مقصد اتحاد کو مستحکم کرنا تھا۔ سندھ میں مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں کے درمیان لاہور اور کراچی میں بات چیت ہوئی جو سیاسی اتحاد کو فروغ دینے کی ٹھوس کوششوں کا اشارہ ہے۔