اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کل مقرر کردی۔
جون 2018 میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔
جسٹس عامر فاروق نے نواز شریف کی توہین آمیز تقاریر کی براہ راست کوریج پر پابندی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
درخواست کی حمایت کرتے ہوئے ایڈووکیٹ مخدوم نیاز انقلابی نے موقف اختیار کیا کہ مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میڈیا پر عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کو مسلسل بدنام کر رہے ہیں۔
لہٰذا نواز شریف کی تقاریر کی براہ راست نشریات روکنے کا حکم امتناع جاری کیا جائے جب تک کہ ہائی کورٹ اس معاملے میں فیصلہ جاری نہیں کرتی۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ اخبارات کو بھی سابق وزیراعظم کی تقاریر کے مندرجات شائع کرنے سے روکا جائے۔
واضح رہے کہ 2019 سے خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزارنے والے نواز شریف طبی بنیادوں پر 7 سال قید کی سزا کے درمیان لندن روانہ ہوگئے تھے۔ نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان واپس آئے تھے۔



