لاہور ہائیکورٹ کے 11 ججز کو بلاسود قرضے ملیں گے

لاہور: پنجاب کی نگران حکومت نے لاہور ہائی کورٹ کے 11 ججز کو مجموعی طور پر 36 کروڑ روپے کے بلا سود قرضوں کی منظوری دے دی ہے جن میں سے ایک جج نے شوگر ملز سے متعلق حکومتی فیصلے کے خلاف حکم امتناع جاری کیا تھا۔

پنجاب کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے حال ہی میں ان قرضوں کی منظوری دی تھی، جسے ججوں نے رہائش گاہوں کی تعمیر یا جائیداد خریدنے کے لیے استعمال کرنے کی درخواست کی تھی۔

یہ بلاسود قرضے ججز بارہ سال کی مدت میں ادا کریں گے، ہر جج کو تقریبا تین کروڑ روپے ملیں گے جو ان کی بنیادی ماہانہ تنخواہ 9 لاکھ 12 ہزار 862 روپے کے 36 گنا کے مساوی ہے۔

ان ججز میں جسٹس رسال حسن سید، جسٹس شکیل احمد، جسٹس محمد طارق ندیم، جسٹس محمد امجد رفیق، جسٹس عابد حسین چٹھہ، جسٹس انوار حسین، جسٹس علی ضیاء باجوہ، جسٹس محمد رضا قریشی، جسٹس راحیل کامران، جسٹس احمد ندیم ارشد اور جسٹس صفدر سلیم شاہد شامل ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل سرکاری افسران کو بلا سود قرضے حاصل کرنے کی کوئی مثال نہیں ملی ہے۔