پاکستان کا 5000 روپے کے کرنسی نوٹ بند کرنے کا فیصلہ حکومت نے وضاحت کر دی

7 ستمبر کو جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ کرنسی نوٹ پر اس ماہ کے آخر تک استعمال اور گردش پر پابندی عائد کردی جائے گی۔



فوٹو: اے ایف پی

فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کی وزارت اطلاعات و نشریات (ایم او آئی بی) نے 5000 روپے کے کرنسی نوٹوں کے استعمال، رکھنے اور گردش پر پابندی کی خبروں کی تردید کی ہے کیونکہ فنانس ڈویژن کے لیٹر ہیڈ کے ساتھ ایک جعلی سرکلر سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔

7 ستمبر 2023 کو جاری کیے گئے جعلی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے پالیسی میں اہم تبدیلی کے تحت مذکورہ کرنسی نوٹ پر اس ماہ کے آخر تک پابندی عائد کردی جائے گی۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پینل کوڈ (ایکٹ 1860) کی دفعہ 323 کی ذیلی شق (2) کی پیروی کرتے ہوئے وفاقی حکومت مالیاتی نظام کو مضبوط بنانے اور غیر قانونی مالی سرگرمیوں کی روک تھام کے مقصد سے پالیسی میں اہم تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس کرتی ہے۔ 30 ستمبر 2023 سے ملک بھر میں 5000 روپے کے کرنسی نوٹوں کے استعمال، رکھنے اور گردش پر پابندی ہوگی۔

جھوٹے نوٹس میں شہریوں اور مالیاتی اداروں کو یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ مذکورہ ڈیڈ لائن تک مجاز بینکوں میں 5000 روپے کے کرنسی نوٹوں کو تبدیل یا جمع کریں کیونکہ اس کے بعد وہ قانونی ٹینڈر نہیں رہیں گے۔

نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت آنے والی تبدیلی کے بارے میں شہریوں کو آگاہ کرنے اور 5000 روپے کے نوٹوں کو تبدیل کرنے یا جمع کرنے کے مناسب طریقہ کار کے بارے میں رہنمائی فراہم کرنے کے لئے ایک بیداری مہم بھی شروع کرے گی۔

تاہم ایم او آئی بی کے تحت کام کرنے والے ایک فیکٹ چیکنگ ڈپارٹمنٹ نے نوٹیفکیشن اور مذکورہ کرنسی نوٹوں پر مبینہ پابندی کو مسترد کرتے ہوئے اسے ‘جعلی خبر’ قرار دیا۔

فیکٹ چیکر ایم او آئی بی نے ایکس پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر جعلی نوٹیفکیشن شیئر کرتے ہوئے واضح کیا کہ 5000 روپے کے نوٹوں پر پابندی لگانے کے لئے ایسی کوئی پالیسی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ #FakeNews پھیلانا نہ صرف غیر اخلاقی اور غیر قانونی ہے بلکہ یہ قوم کے لئے بھی نقصان دہ ہے۔ غیر ذمہ دارانہ رویے کو مسترد کرنا ہر ایک کی ذمہ داری ہے۔ ایم او آئی بی کے فیکٹ چیکر باڈی نے ایکس پر لکھا کہ #FakeNews مسترد کریں۔

پاکستان کے نگران وزیر برائے اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے بھی ان خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اس طرح کی ‘غلط معلومات’ پھیلانے والے عناصر کے خلاف کارروائی کرے گی۔

انہوں نے کہا، ‘یہ جھوٹی خبر ہے۔ حکومت پاکستان افراتفری پھیلانے کے لئے اس طرح کی جعلی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کرے گی۔

پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) ترمیمی بل 2023 کے تحت جعلی خبریں پھیلانا جرم ہے جس کی سزا ایک کروڑ روپے جرمانہ ہے۔