ایف آئی اے کو ڈالر، چینی اسمگلنگ پر قابو پانے کی اجازت مل گئی

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)نگران حکومت نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو چینی، امریکی ڈالر، یوریا اور پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ روکنے کا اختیار دے دیا۔

یہ فیصلہ نگران وزیر داخلہ سینیٹر سرفراز احمد بگٹی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔ اس حوالے سے ایف آئی اے کے نئے منظور کردہ اختیارات سے متعلق مراسلہ بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت نے اینٹی کرائم ایجنسی کو اسمگلنگ کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کا اختیار دیا ہے۔

ایف آئی اے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے غیر ملکی کرنسیوں کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر ضروری اقدامات کرسکے گی۔

مزید برآں ایف آئی اے کے زونل ڈائریکٹرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ متعلقہ چینلز کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پر ایجنسی کے ہیڈ کوارٹرز کو رپورٹ کریں۔

دریں اثنا ایف آئی اے کے اینٹی منی لانڈرنگ ڈائریکٹوریٹ سے تعلق رکھنے والے انسپکٹر سطح کے افسر کو فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے۔

قبل ازیں نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کسٹم حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چینی، پیٹرولیم مصنوعات، یوریا، زرعی مصنوعات اور دیگر اشیاء کی اسمگلنگ کی سختی سے روک تھام کی ہدایت کی۔

اجلاس کے دوران وزیراعظم کو ملک بھر بالخصوص سرحدی علاقوں میں مختلف اشیاء کی اسمگلنگ کی صورتحال اور اس لعنت کی روک تھام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ بلوچستان میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی 10 اضافی چیک پوسٹوں کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔

نگران وزیراعظم نے ہدایت کی کہ صوبے میں اس عمل میں ملوث افسران کے بارے میں انٹر ایجنسی رپورٹ تیار کی جائے۔

انہوں نے بلوچستان میں اسمگلنگ میں ملوث افسران کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی اور انہیں عبرتناک سزا دینے کی ہدایت کی۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ سے ریونیو کم ہو رہا ہے اور ملکی زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ پڑ رہا ہے۔

وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ وہ اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لینے اور اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے ہفتہ وار اجلاس کی صدارت کریں گے۔