خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے دو روزہ اجلاس کے پہلے اجلاس کے بعد ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومتی اخراجات اور گردشی قرضوں کو کم کرنے کے لئے ضروری اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
نگران وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر، وزیر توانائی محمد علی اور وزیر صنعت و پیداوار گوہر اعجاز بھی ان کے ہمراہ تھے۔
سولنگی نے کہا کہ کچھ محکموں کی نجکاری کے لئے پہلے سے لئے گئے فیصلوں پر عمل درآمد کے لئے ایک شیڈول تیار کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی معاہدوں کے غلط استعمال کو روکنے کے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کے پہلے روز فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی تنظیم نو، ویزا پالیسی اصلاحات سمیت براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے اقدامات اور مختلف محکموں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اجناس، پٹرولیم مصنوعات اور ڈالر کی اسمگلنگ کے معاملے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
پریس کانفرنس کے آغاز میں وفاقی وزیر نے کہا کہ روایتی طور پر ایس آئی ایف سی کے فیصلوں اور تبادلہ خیال کو اجاگر کرنے کے لیے ایک پریس ریلیز جاری کی جاتی تھی لیکن اب سے نگران حکومت کی جانب سے متعلقہ وزراء کی بریفنگ کے ذریعے عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کا بنیادی مقصد کان کنی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور زراعت سمیت مختلف شعبوں میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔