نواز شریف 21 اکتوبر کو وطن واپس آئیں گے، شہباز شریف

لندن [UK]اسلام آباد: سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ان کے بڑے بھائی اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف 21 اکتوبر کو وطن واپس آئیں گے۔

گزشتہ ماہ قومی اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد پاکستان میں آئندہ انتخابات سے قبل یہ اعلان کیا گیا ہے۔
شہباز شریف نے جیو نیوز کو بتایا کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان پہنچیں گے۔
یہ بیان لندن میں نواز شریف کی سربراہی میں مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت کے اجلاس کے بعد سامنے آیا۔
نواز شریف جو صحت کی وجوہات کی بنا پر نومبر 2019 سے لندن میں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں، کو سپریم کورٹ نے 2017 میں قابل وصول تنخواہ ظاہر نہ کرنے پر تاحیات نااہل قرار دیا تھا۔

لندن میں پارٹی کے اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کی واپسی کی تاریخ پارٹی ارکان سے مشاورت کے بعد طے کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کے حصول، چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اور ملک میں 20 گھنٹے کی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا سہرا نواز شریف کو جاتا ہے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ ترقی کا سفر وہاں سے جاری رہے گا جہاں 2017 میں نواز شریف کو جھوٹے اور بے بنیاد مقدمے کے تحت اقتدار سے ہٹایا گیا تھا۔ نواز شریف اقتدار سے محروم نہیں تھے بلکہ پاکستان کے عوام ترقی اور خوشحالی سے محروم تھے۔
جیو نیوز کے مطابق انتخابات وقت پر نہ ہونے کی صورت میں مسلم لیگ (ن) کے موقف کے بارے میں پوچھے جانے پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن آف پاکستان کی آئینی ذمہ داری ہے اور انہیں امید ہے کہ الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری منصفانہ طور پر نبھائے گا۔
لندن میں ہونے والے اجلاس میں سلیمان شہباز، حسن نواز، سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف، ملک محمد احمد خان اور ناصر جنجوعہ نے شرکت کی۔
جیو نیوز کے مطابق اجلاس میں انتخابات کے حوالے سے پارٹی کی حکمت عملی، نواز شریف کی وطن واپسی اور انتخابات کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مؤقف پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔