لاہور میں اسموگ سے نمٹنے کیلئے پنجاب حکومت کا ہفتہ وار تعطیل، گھر سے کام کرنے کا انتظام

لاہور: پنجاب حکومت نے لاہور میں سموگ سے نمٹنے کیلئے ہفتہ وار تعطیل اور گھر سے کام کرنے کے انتظامات پر غور شروع کر دیا ہے۔

صوبائی حکومت کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس معاملے پر حتمی فیصلہ کابینہ کے اجلاس میں کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ کے آئندہ اجلاس کے دوران تعلیمی اداروں، سرکاری دفاتر اور بازاروں میں ایک دن کے لئے ‘گھر سے کام’ کے انتظامات کو نافذ کرنے کی تجویز کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

ترجمان نے مزید کہا کہ کابینہ اجلاس میں سموگ سے نمٹنے کے لیے مجوزہ حکمت عملی اور سفارشات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔

حالیہ بارشوں کے پیش نظر لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس 55 تک پہنچ گیا ہے۔ ہوا کے معیار میں اس مثبت رجحان کو برقرار رکھنے کے لئے ایک اسٹریٹجک ایکشن پلان تیار کیا جائے گا۔

دوسری جانب کمشنر لاہور کے دفتر نے کہا ہے کہ اگر اس فیصلے پر عمل درآمد ہوتا ہے تو بدھ کو شہر میں ہفتہ وار تعطیل ہوگی اور اس پر عمل درآمد اگلے ہفتے سے شروع ہوجائے گا۔

کمشنر لاہور کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام تعلیمی ادارے، مارکیٹیں اور دفاتر کل معمول کے مطابق کھلیں گے۔ صوبائی حکومت کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد اضافی تعطیلات میں توسیع کا اطلاق آئندہ ہفتے سے ہوگا۔

بیان میں کل چھٹی کے بارے میں غلط معلومات پھیلانے والے بعض چینلز پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا گیا ہے۔

آزاد شہری اور ماحولیاتی ماہرین نے مختلف مسائل کی وجہ سے لاہور میں ایک یا دو ماہ کے اندر اسموگ میں اضافے کا انتباہ دیا ہے۔

ایئر پیوریفائر بنانے والی سوئس کمپنی کے سالانہ عالمی سروے کے مطابق صوبائی دارالحکومت 2022 میں دنیا کی بدترین ہوا والا شہر بن گیا تھا۔

اس سال مارچ میں آئی کیو ایئر کی جانب سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ہوا کا معیار 2021 میں 86.5 سے بڑھ کر 97.4 مائیکروگرام پی ایم 2.5 ذرات فی مکعب میٹر ہو گیا تھا، جس سے یہ عالمی سطح پر سب سے آلودہ شہر بن گیا تھا۔