مسلم لیگ (ن) کو قبل از وقت عام انتخابات پر کوئی اعتراض نہیں، اسحاق ڈار

اسلام آباد:(پاک آنلائن نیوز) سابق وزیر خزانہ اور مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ان کی جماعت کو قبل از وقت عام انتخابات پر کوئی اعتراض نہیں، الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے نئی حلقہ بندیاں کرانے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘خبر’ میں انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ قبل از وقت انتخابات کے لیے آواز اٹھائی لیکن سوال کیا کہ کیا ہمیں ہمیشہ انتخابات کے لیے غیر آئینی دباؤ ڈالنا چاہیے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ مردم شماری 2023 کا نوٹیفکیشن تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے کے بعد جاری کیا گیا تھا جس کے بعد حلقہ بندیاں ضروری ہو گئیں۔

مشترکہ مفادات کونسل میں 6 نومبر سے قبل عام انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ [CCI] انہوں نے کہا کہ مردم شماری کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان پر سوالات نہیں اٹھائے جا سکتے۔

ایک سوال کے جواب میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ انتخابات کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کا بیان سی سی آئی اجلاس کے منٹس میں موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری پر سندھ اور بلوچستان کے تحفظات بھی ریکارڈ پر موجود ہیں۔

الیکشن کمیشن کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے زور دے کر کہا کہ حلقہ بندیوں کا عمل اس وقت آئین کے مطابق جاری ہے اور یہ عمل مکمل ہونے کے بعد انتخابات ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی نگران ادارے نے نئی حلقہ بندیوں کو مکمل کرنے اور عام انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے اپنا موقف پہلے ہی واضح کر دیا ہے اور آئندہ انتخابات اگلے سال جنوری کے اواخر میں ہونے کا امکان ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے متعلق ایک سوال کے جواب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ پارٹی کو آئندہ انتخابات میں حصہ لینا چاہیے۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ وہ ان کی شرکت کے بارے میں غیر یقینی ہیں، لیکن انہوں نے امید ظاہر کی کہ پی ٹی آئی ان کا بائیکاٹ کرنے کے بجائے انتخابات لڑنے کا انتخاب کرے گی۔

وفاقی حکومت میں مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے کردار کے حوالے سے اسحاق ڈار نے تجویز دی کہ اگر مسلم لیگ (ن) آئندہ انتخابات میں اقتدار میں آتی ہے تو انہیں نواز شریف کی مدد میں اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔

مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو درپیش قانونی چیلنجز کا حوالہ دیتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ ان مقدمات کے فیصلوں تک پہنچنے میں عدالتوں کو چند ہفتے لگ سکتے ہیں۔

سابق وزیر نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ نواز شریف وزیر اعظم کے عہدے کے لئے مسلم لیگ (ن) کے متفقہ امیدوار ہیں۔