متحدہ عرب امارات کی گارنٹی کے بعد پاکستان کو رواں ہفتے آئی ایم ایف پیکج کی دوسری قسط کی توقع

کراچی، پاکستان

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے کہا ہے کہ پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 3 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی دوسری قسط ملنے کی توقع ہے۔

جارجیوا نے بلومبرگ ٹیلی ویژن کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ‘مجھے توقع ہے کہ اس ہفتے کے اندر نظرثانی کا معاہدہ طے پا جائے گا۔

یہ تصدیق متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی جانب سے مالی بحران کا شکار پاکستان کے مالی خسارے کو کم کرنے میں مدد کی ضمانت کے بعد کی گئی ہے۔

اسلام آباد میں وزارت خزانہ کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر انادولو کو بتایا کہ متحدہ عرب امارات کی انتہائی ضروری ضمانت کے بعد پاکستان کو “بہت جلد” 710 ملین ڈالر کی دوسری قسط ملنے والی ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان رواں سال جون میں تین ارب ڈالر کا معاہدہ طے پایا تھا جس کا مقصد جنوبی ایشیائی ملک کے گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا دینا اور ادائیگیوں کے بڑھتے ہوئے توازن کے بحران پر قابو پانا تھا۔

3 ارب ڈالر کی فنڈنگ 2019 میں طے پانے والے 6.5 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج سے باقی 2.5 ارب ڈالر سے زیادہ ہے، جو جون میں ختم ہو گیا تھا۔

پاکستان کو جولائی میں آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی پہلی قسط مل چکی ہے۔

جارجیوا نے پاکستانی حکام، خاص طور پر عبوری وزیر خزانہ کو اس بات کا کریڈٹ دیا کہ ‘ان کے پاس موجود پروگرام پر قائم رہنے کے لیے بہت مشکل وقت تھا۔’

دوسری قسط کے اجراء میں ‘ٹیکس وصولی’ کو اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا 12 فیصد جمع کرتا ہے جو کم از کم 15 فیصد ہونا چاہیے تاکہ ملکی معیشت کی کارکردگی کو برقرار رکھنے میں مدد مل سکے۔