پاکستان میں عام انتخابات کی تاریخ اگلے سال 8 فروری مقرر کرنے پر اتفاق

پاکستان کے صدر عارف علوی اور ملک کے الیکشن باڈی نے جمعرات (2 نومبر) کو آئندہ سال 8 فروری کو عام انتخابات کے انعقاد پر اتفاق کیا ہے۔ یہ انتخابات کی تاریخوں پر مہینوں تک جاری رہنے والے تعطل کے بعد سامنے آیا ہے۔

قبل ازیں چیف الیکشن کمشنر راجہ کی جانب سے صدر مملکت کو لکھے گئے خط میں انتخابات کی تاریخ 11 فروری تجویز کی گئی تھی۔سپریم کورٹ نے انتخابات میں تاخیر سے متعلق درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے انتخابی ادارے سے کہا کہ وہ اس معاملے پر صدر سے بات چیت کرے۔

اس کے بعد ای سی پی نے صدر پاکستان سے ملاقات کی۔ ڈان کی رپورٹ کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں ایک وفد نے ایوان صدر اسلام آباد میں صدر مملکت سے ملاقات کی۔

اب ٹرینڈنگ

اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان بھی الیکشن کمیشن کے وفد کے ہمراہ اجلاس میں موجود تھے۔ایوان صدر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد متفقہ طور پر ملک میں 8 فروری 2024 کو عام انتخابات کرانے پر اتفاق کیا گیا۔

انوار الحق کاکڑ نے 14 اگست کو پاکستان کے عبوری وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا تھا۔ پاکستان کی قومی اسمبلی (پارلیمنٹ کے ایوان زیریں) کو سابق وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر 9 اگست کو تحلیل کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد پاکستان کے آئین کے مطابق صدر کو قبل از وقت تحلیل ہونے کے 90 دن کے اندر اندر انتخابات کرانے کا پابند کیا گیا تھا۔

عام انتخابات کے لئے کئی درخواستیں دائر کی گئی تھیں، اور جیسے ہی الیکشن کمیشن نے یہ اعلان کیا، سپریم کورٹ ان درخواستوں پر سماعت کر رہا تھا۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے الیکشن کمیشن پر زور دیا کہ وہ انتخابات میں تاخیر کے معاملے پر سپریم کورٹ کو کچھ وضاحت فراہم کرے۔

جس پر الیکشن کمیشن کے وکیل سجل سواتی نے کہا کہ حلقہ بندیوں کی ڈرائنگ سمیت تمام انتظامات 29 جنوری تک مکمل کر لیے جائیں گے، حلقہ بندیوں کی حتمی فہرست 5 دسمبر کو شائع کی جائے گی۔

اگلے سال ہونے والے انتخابات کے نتائج انتہائی غیر متوقع ہیں۔ پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان، جو ووٹروں میں کافی مقبول تھے اور کافی اثر و رسوخ رکھتے تھے، جیل میں ہیں جبکہ تین بار وزیر اعظم رہنے والے نواز شریف کئی سالوں کی خود ساختہ جلاوطنی کے بعد وطن واپس آئے ہیں۔

گزشتہ مضمون میں انہوں نے نواز شریف کے ماضی، حال اور مستقبل پر روشنی ڈالی تھی اور پاکستانی فوج اور قائد کے درمیان متوقع حرکیات کی وضاحت بھی کی تھی۔

الیکشن کمیشن کے سابق سیکریٹری کنور دلشاد نے ڈان سے بات کرتے ہوئے یہ بھی انکشاف کیا کہ عام انتخابات کے بعد سینیٹ انتخابات 5 اور 6 مارچ کو ہونے کا امکان ہے۔ دلشاد کا کہنا تھا کہ ‘میرے اندازے کے مطابق صدر کا انتخاب 15 سے 16 مارچ کے بعد کیا جائے گا۔’

انہوں نے کہا کہ اب الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل کرنے کا پابند ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدالت میں تاریخ کا اعلان کرنا ایک بڑا فیصلہ تھا اور اب اس سے پیچھے ہٹنا ناممکن ہوگا۔