ایک ہفتے تک جاری رہنے والی پولیو ویکسینیشن مہم کا آغاز

کراچی کے مضافاتی علاقے میں ایک ہیلتھ ورکر بچے کو پولیو کے قطرے پلا رہا ہے فوٹو جلال قریشی ایکسپریس

کراچی کے مضافات میں ایک ہیلتھ ورکر ایک بچے کو پولیو کے قطرے پلا رہا ہے۔ تصویر: جلال قریشی/ ایکسپریس


کراچی:

سندھ بھر میں سات روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا گیا جس میں صوبے بھر میں پانچ سال تک کی عمر کے ایک کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔

نگران وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے مدر اینڈ چائلڈ ہسپتال سچل گوٹھ ضلع شرقی میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر مہم کا افتتاح کیا۔

انسداد پولیو مہم میں 80 ہزار سے زائد پولیو ورکرز اور سپروائزرز حصہ لے رہے ہیں، پولیو ورکرز کی سیکیورٹی کے لیے 5 ہزار 300 سے زائد پولیس اہلکار فیلڈ میں تعینات ہوں گے جب کہ پاکستان رینجرز کی معاونت بھی حاصل ہوگی۔

ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال پاکستان میں پولیو کے پانچ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے تین کیسز خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں سے رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ دو کیسز ضلع شرقی کراچی سے رپورٹ ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران کراچی میں پولیو وائرس کے متعدد مثبت ماحولیاتی نمونے سامنے آئے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ کراچی سے سامنے آنے والے مثبت ماحولیاتی نمونے افغانستان کے مختلف حصوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

چونکہ کراچی پورے خطے کا معاشی مرکز ہے اس لئے مثبت ماحولیاتی نمونوں کا بار بار ظاہر ہونا تشویش کا باعث ہے، ڈاکٹر سعد خالد نے مزید کہا کہ کراچی سے مثبت ماحولیاتی نمونوں کی ظاہری شکل پورے خطے اور دنیا کے بچوں کو خطرے میں ڈالنے کا خوف پیدا کرتی ہے۔

اس موقع پر ایمرجنسی آپریشن سینٹر (ای او سی) کے کوآرڈینیٹر سندھ ارشاد سودھر، ڈپٹی کمشنر ضلع شرقی الطاف احمد شیخ، ڈاکٹر احمد علی شیخ، ڈبلیو ایچ او کے نمائندے اور دیگر بھی موجود تھے۔

کراچی میں اس مہم کا ہدف پانچ سال تک کی عمر کے 25 لاکھ 85 ہزار بچے ہیں۔ مہم کے دوران 11 ہزار سے زائد کارکنوں کو اپنے فرائض سرانجام دینے کی ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں۔

کمشنر کراچی محمد سلیم راجپوت نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ پولیو مہم کی کامیابی اور ویکسی نیشن کے ہدف کے حصول کے لئے مربوط کوششیں کی جائیں۔

انہوں نے پولیو کے قطرے پلانے سے محروم بچوں اور پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرنے والے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لئے جامع منصوبہ بندی پر زور دیا۔

انہوں نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے متعلقہ اضلاع میں مہم کی نگرانی کریں اور مثبت نتائج کو یقینی بنائیں۔

دریں اثناء آئی جی سندھ پولیس رفعت مختار راجہ نے صوبے میں پولیو کے خاتمے کی مہم کے دوران سخت سیکیورٹی کے احکامات جاری کیے ہیں۔

انہوں نے پولیس فورس کو ہدایت کی کہ وہ خاص طور پر حساس علاقوں میں پولیو ٹیموں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے سخت اقدامات کریں۔

آئی جی نے کہا کہ کمانڈوز کو بھی سادہ کپڑوں میں تعینات کیا جائے اور بے ترتیب اسنیپ چیکنگ، چوکی اور گشت کے ذریعے سخت نگرانی برقرار رکھی جائے۔