ترکی اور فلسطین کے صدور کا اسرائیل فلسطین تنازعہ پر تبادلہ خیال

انقرہ

ترکی کے صدر رجب طیب اردوان اور ان کے فلسطینی ہم منصب محمود عباس نے پیر کے روز اسرائیل اور فلسطین کے درمیان حالیہ کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا۔

ترکیئے کے کمیونیکیشن ڈائریکٹوریٹ نے ایک بیان میں کہا کہ ایک فون کال میں دونوں رہنماؤں نے اسرائیل اور فلسطین کی تازہ ترین صورتحال اور خطے میں کشیدگی پر تبادلہ خیال کیا۔

اردگان نے عباس کو بتایا کہ ترکئی خطے میں تنازعکے خاتمے اور جلد از جلد امن کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔

غزہ میں قائم مزاحمتی گروپ حماس نے ہفتے کی علی الصبح اسرائیل کے خلاف آپریشن الاقصیٰ فلڈ کا آغاز کیا اور راکٹ داغے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اچانک حملہ مقبوضہ مشرقی یروشلم میں مسجد اقصیٰ پر حملے اور آبادکاروں کے بڑھتے ہوئے تشدد کے جواب میں کیا گیا۔

اس کے جواب میں اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف آپریشن سولڈز آف آئرن کا آغاز کیا۔

غزہ کی وزارت صحت نے پیر کے روز کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 560 تک پہنچ گئی ہے۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ زخمیوں کی تعداد 2900 تک پہنچ گئی ہے۔

غزہ میں وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ پر اپنی جارحیت تیز کر دی ہے اور سیکڑوں حملے کیے ہیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ پر رات بھر کیے گئے حملوں میں 500 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا، جن کے بارے میں ان کا دعویٰ تھا کہ ان کا تعلق حماس اور اسلامی جہاد گروپوں سے تھا۔

اسرائیلی وزارت صحت کے مطابق اس لڑائی میں اب تک کم از کم 800 اسرائیلی ہلاک اور 2300 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔