امریکہ کا دوسرا طیارہ بردار بحری جہاز تعینات کرنے کا فیصلہ

لائیو کوریج فیڈ

امریکہ کا دوسرا طیارہ بردار بحری جہاز تعینات کرنے کا فیصلہ

امریکی بحریہ کا طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس ڈوائٹ ڈی آئزن ہاور

امریکی بحریہ کا طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس ڈوائٹ ڈی آئزن ہاور (امریکی بحریہ / رائٹرز)

امریکی دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ امریکہ اسرائیل کے قریب دوسرا طیارہ بردار بحری جہاز تعینات کر سکتا ہے جو علاقائی طاقتوں کو حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ میں شامل ہونے سے روکنے کے لیے امریکی فوجی کوششوں میں اضافہ ہے۔

یو ایس ایس ڈوائٹ ڈی آئزن ہاور اور اس کے ساتھ آنے والے بحری جہاز وں کو اس ہفتے مشرق وسطیٰ کے لیے روانہ ہونا تھا۔ دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ توقع ہے کہ وہ تقریبا دو ہفتوں میں مشرق وسطیٰ پہنچ جائیں گے۔

دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ یو ایس ایس جیرالڈ آر فورڈ اور اس کے ساتھ آنے والے بحری جہاز، جن میں سے کچھ جوہری صلاحیت کے حامل ہیں، منگل کے روز آنے کی توقع ہے۔ دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ پینٹاگون اس بات پر غور کر رہا ہے لیکن ابھی تک باضابطہ طور پر یہ فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کہ آیا آئزن ہاور فورڈ کو عہدے سے ہٹائے گا یا دونوں گروپ برقرار رہیں گے۔