او آئی سی اجلاس: پاکستان کا مطالبہ

18 اکتوبر، 2023 کو وسطی غزہ میں اہلی عرب اسپتال کے مقام پر لوگوں کے جمع ہونے پر ایک خاتون ردعمل ظاہر کر رہی ہیں۔
18 اکتوبر، 2023 کو وسطی غزہ میں اہلی عرب اسپتال کے مقام پر لوگوں کے جمع ہونے پر ایک خاتون ردعمل ظاہر کر رہی ہیں۔
 

وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کی قیادت میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ہنگامی وزارتی اجلاس میں پاکستانی وفد نے فلسطینیوں کے خلاف “اسرائیلی دہشت گردی کی مہم کو فوری طور پر ختم کرنے” کا مطالبہ کیا ہے۔

منگل کے روز غزہ کے ایک ہسپتال میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم 500 فلسطینی شہید ہو گئے تھے جس کے بعد غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 3000 سے تجاوز کر گئی تھی۔

پاکستان اور سعودی عرب کی جانب سے جدہ میں مشترکہ طور پر بلائے گئے او آئی سی کے وزارتی اجلاس کے دوران وزیر خارجہ نے اسرائیلی جارحیت اور غزہ کی غیر انسانی ناکہ بندی کی مذمت کی جس کے نتیجے میں ہلاکتیں، تباہی اور نقل مکانی ہوئی۔

اسرائیل کی جانب سے انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی وں کو مسترد کرتے ہوئے جیلانی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ طاقت کے اندھا دھند اور غیر متناسب استعمال پر اسرائیل کا احتساب کرے جو جنگی جرائم کے مترادف ہے۔

انہوں نے غزہ کے عوام کو “محفوظ اور بلا روک ٹوک” انسانی امداد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا، “اسرائیل کو فوری طور پر جنگ بندی، غزہ کا محاصرہ ختم کرنے اور فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے جبری انخلاء کے ذریعے دہشت گردی کی اپنی مہم کو فوری طور پر ختم کرنا چاہئے۔

انہوں نے دو ریاستی حل پر عمل درآمد نہ ہونے کو جاری تنازع کی وجہ قرار دیتے ہوئے فلسطینیوں کے حق خودارادیت کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا اور جون 1967 سے قبل کی سرحدوں اور القدس الشریف کے دارالحکومت کی بنیاد پر فلسطین کی ایک قابل عمل، محفوظ، متصل اور خودمختار ریاست کے جلد قیام پر زور دیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے او آئی سی کے وزارتی اجلاس کے موقع پر اپنے سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان سے بھی ملاقات کی۔

جیلانی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ میں کہا، “ہم نے غزہ میں لڑائی کے خاتمے اور شہریوں کے تحفظ کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

جیلانی نے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبداللہ الصباح سے بھی ملاقات کی جس میں دونوں معزز شخصیات نے غزہ کے عوام کو جنگ بندی، کشیدگی میں کمی اور انسانی امداد کی بروقت فراہمی کی فوری ضرورت پر اتفاق کیا۔